۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
رئیسی، مجمع سیدالشہداء العالمیہ قم

حوزہ / حضرت امام علی علیہ السلام کی محبت اور ان سے بغض منافق اور مؤمن کی پہچان کا ذریعہ ہے اور یہ معیار پیغمبر اسلام (ص) نے ہمیں دیا ہے کیونکہ منافق کی پہچان بہت مشکل تھی اس لئے حضرت علی علیہ السلام کی محبت کو مؤمن اور منافق کی پہچان کا معیار قرار دیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین غلام عباس رئیسی نے محرم الحرام کی مناسبت سے مجمع سیدالشہداء العالمیہ قم میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ہر آدمی اسی کے ساتھ محشور ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے اور ہم یہ دعوی تو کرتے ہیں کہ امام حسین علیہ السلام سے محبت کرتے ہیں لیکن آیا ہم واقعی امام حسینؑ سے محبت کرتے ہیں یا دنیا کی ریاست، اولاد اور مال دنیا سے؟!۔

انہوں نے مزید کہا: انسان دنیا کے بندہ (غلام) ہے اور دنیا کے بارے میں امام علی علیہ السلام نے فرمایا کہ دنیا کی مثال سانپ جیسی ہے کہ جو چھونے میں نرم معلوم ہوتا ہے مگر اْس کے اندر زہرِ ہلاہل بھرا ہوتا ہے؛ فریب خوردہ جاہل اس کی طرف کھنیچا چلا جاتا ہے اور ہوشمند و دانا اس سے بچ کر رہتا ہے۔

حجۃ الاسلام رئیسی نے کہا: حضرت امام علی علیہ السلام کی محبت اور ان سے بغض منافق اور مؤمن کی پہچان کا ذریعہ ہے اور یہ معیار پیغمبر اسلام (ص) نے ہمیں دیا ہے کیونکہ منافق کی پہچان بہت مشکل تھی اس لئے حضرت علی علیہ السلام کی محبت کو مؤمن اور منافق کی پہچان کا معیار قرار دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا: انسان جب نفس امارہ اورخواہشات نفس کی پیروی کرتا ہے تو علم کے باوجود گمراہ ہو جاتا ہے اور اگر انسان نفس امارہ کی پیروی کرتا رہے اور اس پر قابو نہ پائے تو پھر بیرونی دشمن سے جتنا مقابلہ کرتا رہے، کامیاب نہیں ہوسکتا کیونکہ بیرونی دشمن کا انسان کو اپنے قابو میں لے کر اپنا قیدی بنانے کا واحد ذریعہ یہی نفس امارہ ہی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .